ہم وہ قطرہ لافانی کہاں کہ یارو ہم
کہیں سوکھ نہ جائے سمندر ہونے تک
اب ایسا بھی ممکن نظر نہیں آتا کہ
ان سے باتیں کرے سحر ہونے تک
وہ کسی لالچ میں کہیں بک جائے گا
ہمارے خلوص کا ان پہ اثر ہونے تک
عارضی دوستی اورمطلب کا رشتہ ہے
کب کسی نے ساتھ دیا ہے آخر ہونے تک