Wednesday, June 10, 2020


ہم وہ قطرہ لافانی  کہاں کہ یارو ہم 
کہیں سوکھ نہ جائے سمندر ہونے تک

اب ایسا بھی ممکن نظر نہیں آتا  کہ  
ان سے باتیں کرے سحر  ہونے تک

وہ  کسی لالچ میں کہیں بک جائے گا 
ہمارے خلوص کا ان پہ اثر ہونے تک

عارضی دوستی اورمطلب کا رشتہ ہے
کب کسی نے ساتھ دیا ہے آخر ہونے تک 

No comments:

Post a Comment